Please login...
نام : واجد محمود
مروج امتیازات کیریئر میں کامیاب ترقی کے خواہاں فرد کی راہ میں ہمیشہ حائل رہے ہیں۔ کامیاب ترقی کی راہ کئی امتیازات کارفرما ہیں لیکن ظاہری شکل و شباہت اور خوبصورتی سے متعلق امتیاز زیادہ نمایاں اور اہم ہے۔ اگر کوئی فرد کسی نوکری کے لیے اہل ہو تو ظاہری شکل کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کیا جانا چاہیے لیکن بدقسمتی سے، ایسا ہوتا آیا ہے اور ہو رہا ہے۔ آپ کے تجربے اور مہارت کے ساتھ ساتھ آپ کا پہلا تاثر بھی انتظامیہ کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جسمانی اور چہرے کی ظاہری شکل سے متعلق امتیازات نہ صرف روزگار کے عوامل کو متاثر کرتے ہیں بلکہ معاشرے کےتمام افراد کو ترقی کے یکساں مواقع فراہمی اور فلاح و بہبود کے حق کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ جناب واجد محمود صاحب کی چغتائی پبلک لائبریری کے ہیومین لائبریری پروجیکٹ میں بطور انسانی کتاب شمولیت کی وجہ ان کا خوشحال زندگی کی جدوجہد میں شکل و شباہت اور پست قامتی سے متعلق امتیازات کا سامنا کرنا ہے۔ جناب واجد محمود صاحب نے اپنے کیرئیر کا آغاز سینٹرل پارک میڈیکل کالج لاہورسے بطور آفس بوائے کیا اور منہاج یونیورسٹی لاہور سے پہلے ایم-اے اور پھر لائبریری اور انفارمیشن سائنسز میں ایم فل تک اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ اس وقت نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، اسلام آباد میں ہیڈ لائبریرین کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ان کا تعلق ضلع چیچہ وطنی کے ایک عام گھرانے سے ہے۔ بچپن میں ایک حادثہ کے باعث ان کی جسمانی نشوونما متاثر ہوئی جو ادویات اور علاج کے باوجود تھم گئی۔ انہوں نے حصول روزگار ، اجرت ،انتخابی عمل اور ترقی پانے کے مراحل میں آفس بوائے سے لے کر لائبریرین تک اپنے پورے کیریئر میں شکل و شباہت اور خوبصورتی سے متعلق امتیاز ات کا سامنا کیا۔ ان کے پاس اپنے شاندار کیریئر اور باعزت روزگار کے حصول میں کامیابی اور اس راہ پر خار پر سفر سے متعلق کہنے کو بہت کچھ ہے۔ ان سے سیکھا جا سکتا ہے کہ کیسے آپ نے جستجو، استقامت اور ہمت کے ساتھ اس امتیازی سلوک کو شکست دی۔ ہم نے کیوں شائع کیا؟
جسمانی شکل و شباہت ، خوبصورتی اور کشش سے متعلق امتیازات کی بہتر سوجھ بوجھ ، آگاہی کے لئے اس موضوع کا زیر بحث اشد ضروری ہے ۔ تاکہ اس کے ممکنہ متاثرین بہتر انداز میں نبرد آزما ہو سکیں۔ یہ بحث عام افراد، خاص طور پر پیشہ ور افراد نہ صرف شخصی امتیاز ات کو سمجھنے کے قابل بنائے گی ، بلکہ اس سے بچاؤ کے طریقے بھی میسر آئیں گے۔
پرکشش شخصیت کے حامل افراد کے حق میں تعصب مضبوط ہے، انہیں زیادہ ملنسار، خوش، ذہین، ہوشیار اور کم پرکشش افراد کے مقابلے میں زیادہ کامیاب سمجھا جاتا ہے۔ یہی نقطہ ملازمت دینے یا نہ دینے کے فیصلے پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اسی رائے کو "جو خوبصورت ہے وہ اچھا ہے" سٹیریوٹائپ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ نسل، جنس، نسل، معذوری اور عمر جیسے عوامل کی بنیاد پر ملازمت کے دیگر امتیازات کے ساتھ ساتھ کیریئر کی ترقی اور ملازمت کے فیصلے میں پرکشش ، ظاہری شکل و شباہت کی بنیاد پر تعصب بہت زیادہ ہے، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اس امتیازی سلوک کے تعصب سے بچاؤ کے تمام طریقہ ہائے کار غیر مفید ثابت ہوئے ہیں۔
یہ آفاقی سچائی ہے کہ جسمانی طور پر پرکشش ہونا حصول روزگار میں فائدہ دے جاتا ہے۔ "جو خوبصورت ہے وہ اچھا ہے" کا تعصب تمام معاشروں میں پایا جاتا ہے یہاں تک کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور کینیڈا سمیت مغرب کے انتہائی منظم بھرتی کے عمل میں بھی۔