Please login...
نام : پروفیسرڈاکٹر خالد محمود
پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود پنجاب یونیورسٹی میں فیکلٹی آف انفارمیشن اینڈ میڈیا سٹڈیز کے ڈین ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا امریکا سے پوسٹ ڈاکٹریٹ اور پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ سٹینفورڈ یونیورسٹی کیلفورنیا کے مطابق ڈاکٹر خالد محمود کا شمار دنیا کے بہترین دو فیصد محققین میں ہوتا ہے۔ ڈاکٹر خالد محمود پاکستان میں لائبریری اور انفارمیشن سائنس کے حوالے سے ایک نامور شخصیت ہیں۔ لائبریرز کو آٹومیٹشن پر لانے کے لئے آپ کی گران قدر خدمات ہیں۔ وہ پاکستان لائبریری ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہے ہیں۔ انہوں نے لائبریری اور انفارمیشن سائنس کے علاوہ اسلامک اسٹڈیز اور قانون میں ماسٹرز کر رکھا ہے۔ انہوں نے 1996 میں نیدرلینڈ سے لائبریری مینجمنٹ میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ مکمل کیا۔ ڈاکٹر خالد نے اپنے کیریئر کا آغاز محکمہ تعلیم میں کالج لائبریرین کے طور پر کیا۔ پھر قائداعظم لائبریری لاہور میں بطور لائبریرین رہے۔ انہوں نے 1993ء میں پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ لائبریری سائنس میں بطور لیکچرار شمولیت اختیار کی۔ وہ 2004ء میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر اور پھر 2005ء میں پروفیسرمنتخب ہوئے۔ انہوں نے شعبہ لائبریری سائنس کے چیئرمین (2006-2009 اور 2018-2021) کے طور پر بھی خدمات سرانجام دیں۔ ان کی متحرک قیادت میں شعبہ لائبریری سائنس نے قابل ذکر ترقی کی۔ وہ لائبریری آٹومیشن کے مختلف پہلوؤں پر بہت سے کورسز کر چکے ہیں۔ وہ 200 سے زائد تحقیقی مقالوں کے مصنف ہیں جو نامور قومی اور بین الاقوامی جرائد میں شائع ہوئے ہیں۔ انہوں نے سات کتابیں تصنیف کیں۔ وہ ایک معروف علمی جریدے یعنی پاکستان جرنل آف انفارمیشن مینجمنٹ اینڈ لائبریریز کے چیف ایڈیٹر ہیں۔ وہ کئی بین الاقوامی اور قومی تحقیقی جرائد کے ادارتی بورڈ کے رکن ہیں۔ وہ ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے منظور شدہ پی ایچ ڈی سپروائزر ہیں اور کئی ماسٹرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی مقالہ جات کی نگرانی کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر خالد محمود کی نگرانی میں نو پی ایچ ڈی اور بیس ایم فل سکالرز نے اپنی ڈگریاں مکمل کی ہیں۔ انہوں نے مختلف مقامی اور غیر ملکی تنظیموں کے لیے تحقیق اور لائبریری آٹومیشن سے متعلق متعدد منصوبوں پر کام کیا ہے۔ انہوں نے 100 سے زائد ورکشاپس، سیمینارز وغیرہ میں بطور ریسورس پرسن شرکت کی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی اور قومی کانفرنسوں میں متعدد تحقیقی مقالے پیش کیے ہیں۔ وہ 2013ء سے 2016ء تک دمام یونیورسٹی سعودی عرب میں پروفیسر کے فرائض انجام دیتے رہے۔