Please login...
نام : فہیم مشتاق
محترم محمد فہیم مشتاق بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم ہیں لیکن انہوں نے کبھی اس کو اپنی کمزوری نہیں سمجھا مشکل حالات کا بہادری سے مقابلہ کیا۔ بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم ہونے کے باعث معاشرے میں ان کا بہت مزاق بنایا لیکن انہوں نے معاشرے کا مقابلہ کیا اور اپنی منزل کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوۓ۔ وہ بہادری و شجاعت اور عزم کی اعلٰی مثال ہیں۔ وہ ننکانہ کے پسماندہ گاؤں عمر کوٹ کے غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے اپنی تعلیم کو جاری رکھتے ہوۓ ایم اے کیا اور ساتھ ساتھ الیکٹریشن، سلائی اور کمپیوٹر میں مہات حاصل کی ۔
محمد فہیم مشتاق ان لوگوں کے لیے مشعلِ راہ ہیں جو اپنی محرومیوں کو اپنی کمزوری سمجھ کر ہمت اور حوصلے ہار کر دوسروں پر بوجھ بن جاتے ہیں اور دوسروں سے مدد طلب کرتے ہیں۔ اُن کا ماننا ہے کہ مایوسی ناکامی بنادی وجہ ہوا کرتی ہے۔اگر معاشرے میں عزت کی زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو اپنی محرومی و معذوری کو اپنی طاقت بنائیں۔
معاشرے کے تنگ نظر لوگ ایسے لوگوں کو نکارہ اور بوجھ سمجھتے ہیں تعصب اور دقیانوسیت کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔ ان کو ہمت و حوصلے بڑھانے کی بجائے اُن کی محرومیوں کا طعنہ دیتے ہیں اور ان کو طنزو مزاح کا نشاہ بناتے ہیں۔ معاشرے میں اس تعصب اور دقیانوسیت کو ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
معاشرہ جن لوگوں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھ رہا ہوتا ہے اللہ تعالیٰ نے ان کو دیگر خاص نعمتوں سے نواز رکھا ہوتا ہے وہ مشکل حالات اور محرومیوں کے باوجود مشکلات کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوۓ ترقی کی راہ پر گامزن ہو جاتے ہیں۔ وہ قدرت کی جن نعمتوں سے محروم ہوتے ہیں ان کے علاوہ اپنی ایسی صلاحیتوں کو بروۓ کار لاتے ہیں۔ معاشرے میں عظیم کارنامے سر انجام دیتے ہیں، اپنا مقام پیدا کرتے ہیں اور خوشگوار اور عزت کی زندگی جیتے ہیں۔ اس انسانی کتاب کی اشاعت کا مقصد معاشرے کو اُن کے برے رویوں اور ان کی تنگ نظری کا احساس دلانا ہے۔